پشاور: اینٹی کرپشن خیبرپختونخوا نے ضلع چارسدہ میں قبضہ شدہ سرکاری اراضی ریکورکرلی جبکہ ضلع ہنگو میں اراضی کے جعلی انتقال پر تحصیلدار اور پٹواری گرفتار کرلئے۔
ضلع چارسدہ میں محکمہ کھیل کی اراضی پر غیر قانونی قبضے کی شکایت موصول ہوئی جس پر تفصیلی انکوئری میں 59 کروڑ 25 لاکھ روپے مالیت کی 196 کنال محکمہ کھیل کی اراضی پر غیر قانونی قبضے کا انکشاف ہوا۔
اینٹی کرپشن حکام نے ضلعی انتظامیہ، پولیس اور محکمہ ریونیو کے حکام کے ہمراہ کاروائی کرتے ہوئے 196 کنال اراضی غیر قانونی قابضین سے ریکور کرکے محکمہ کھیل کے حوالے کردی۔ مزکورہ اراضی کی قیمت سرکاری ریٹ کے مطابق 59 کروڑ 25 لاکھ 15 ہزار روپے ہے۔
اینٹی کرپشن خیبرپختونخوا کو ضلع ہنگو میں اراضی کی دھوکہ دہی سے انتقال کے متعلق موصول شکایت پر ہوئی،جس میں بتایا گیا کہ خاتون کی وفات کے تین سال بعد اراضی کو دھوکہ دہی سے منتقل کیا گیا –
شکایت پر تفصیلی انکوائری میں ریونیو اہلکاروں کی مبینہ طورپر ملی بھگت اور دھوکہ دہی سے اراضی کا انتقال ثابت ہوا۔
اینٹی کرپشن خیبرپختونخوا نے جعلی انتقالات میں ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کردی۔
ایف آئی آر میں تحصیلدار محمد طارق، پٹواری زاہد اللہ، عاقل میر، زرور جان اور کریم گل کو نامزد کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : کابل : ازبکستان،افغانستان اورپاکستان نےریلوے کاریڈور فریم ورک معاہدے پر دستخط کردیئے
اینٹی کرپشن خیبرپختونخوا نے تحصیلدار محمد طارق اور پٹواری زاہد اللہ کو گرفتار کر لیا گیا ، مزید گرفتاریوں کے لئے کوششیں جاری ہیں۔