اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے بیٹوں کو پاکستان آنے کی اجازت دی جائے گی، اگر وہ تمام قانونی تقاضے پورے کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے بیٹے اگر اپنے والد کی سیاست کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں تو انہیں یہ حق حاصل ہے، تاہم ان کی سرگرمیاں پُرامن ہونی چاہئیں، ورنہ قانون حرکت میں آئے گا۔
سماء نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اگر عمران خان کے بیٹے پاکستان آنا چاہتے ہیں تو وہ برطانوی شہری ہونے کی حیثیت سے ویزہ کے لیے درخواست دیں، قانون کے مطابق انہیں ویزہ دیا جائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کے بیٹے اگر پُرامن سیاسی تحریک چلائیں گے تو یہ ان کا حق ہے، لیکن اگر تحریک پُرتشدد ہوئی تو انہیں قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پہلے عمران خان کی جانب سے مسلم لیگ (ن) پر موروثی سیاست کے طعنے دیے جاتے رہے، لیکن اب اگر ان کے بیٹے سیاست میں آتے ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں، بشرطیکہ وہ قانون کی پاسداری کریں۔
بارشوں سے پیدا ہونے والی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بارشوں سے نمٹنے کے لیے 5 سے 10 سالہ منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نکاسی آب کے نظام کی خود نگرانی کر رہی ہیں اور ستھرا پنجاب کا عملہ واسا سمیت دیگر اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے بھی این ڈی ایم اے کا دورہ کیا اور متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : مذاکرات کے بغیر سیاست آگے نہیں بڑھ سکتی، رؤف حسن
سیاسی مذاکرات سے متعلق سوال پر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اس وقت نہ پی ٹی آئی کی حکومت سے نہ ہی مسلم لیگ (ن) کے ساتھ کوئی مذاکرات ہو رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم تین بار اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت دے چکے ہیں، مگر اپوزیشن نے کسی بھی پیشکش کا مثبت جواب نہیں دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے یہاں تک پیشکش کی کہ وہ خود اسپیکر چیمبر میں آنے کو تیار ہیں، لیکن اپوزیشن سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی۔