بھارتی میڈیا کی فیک نیوز کا جواب آئی ایس پی آر اور پاکستانی میڈیا نے دیا، ڈاکٹر محمد نواز

پشاور: معروف ماہر تعلیم اور ٹیکنالوجی ایکسپرٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد نواز نے کہا ہے کہ ہر پاکستانی شہری سوشل میڈیا پر ملک کا نمائندہ ہے، لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہم میں سے بہت سے افراد اپنی ہی شناخت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

پختون ڈیجیٹل پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دور میں سوشل میڈیا ایک طاقتور ذریعہ ہے، جسے مثبت طریقے سے استعمال کیا جائے تو یہ قوموں کی ترقی کا سبب بن سکتا ہے، لیکن اگر اسے غیرذمہ داری سے استعمال کیا جائے تو یہ ملک کی بدنامی کا باعث بنتا ہے۔

ان کا کہنا تھاہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہوش سے بولیں، سوچ سمجھ کر لکھیں، اور پاکستان کی شناخت کو عزت دیں۔

پروفیسر ڈاکٹر محمد نواز نے تجویز دی کہ سوشل میڈیا کے مؤثر اور مثبت استعمال کو فروغ دینے کے لیے اسے تعلیمی نصاب کا حصہ بنایا جانا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ نئی نسل کو سکھایا جانا چاہیے کہ سوشل میڈیا پر معلومات کیسے پھیلائی جاتی ہیں، کن باتوں سے گریز کرنا چاہیے، اور کیسے ایک ذمہ دار شہری کی حیثیت سے آن لائن موجودگی برقرار رکھی جائے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence)، سائبر سیکیورٹی، اور ڈیٹا سائنس جیسے جدید شعبوں میں ماہرین کی اشد ضرورت ہے، اور ان میدانوں میں نوجوانوں کو قدم بڑھانا چاہیے تاکہ ملک کو ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی دی جا سکے۔

پروفیسر محمد نواز نے مس انفارمیشن، فیک نیوز، اور ڈس انفارمیشن کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بغیر تصدیق کے معلومات پھیلانا یا سیاق و سباق سے ہٹ کر بات کو آگے بڑھانا نہ صرف گمراہ کن ہے بلکہ قومی سلامتی کے لیے بھی خطرناک ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : خیبرپختونخوا میں تمام سینیٹرز بلا مقابلہ منتخب ہونے کا معاہدہ طے پایاگیا

انہوں نے بھارتی میڈیا کی جانب سے 2025ء میں پاک-بھارت کشیدگی کے دوران جعلی خبروں کی یلغار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس موقع پر آئی ایس پی آر اور پاکستانی میڈیا نے ذمہ داری سے جواب دے کر دشمن کے پروپیگنڈے کو ناکام بنایا۔

ڈاکٹر نواز نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ صرف تصدیق شدہ ذرائع کو فالو کریں اور بغیر تحقیق کچھ بھی سوشل میڈیا پر شیئر نہ کریں، کیونکہ ایک غیرذمہ دار پوسٹ کئی لوگوں کو گمراہ کر سکتی ہے۔

Scroll to Top