سونے کی قیمتیں مزید بڑھنے کا خدشہ، درآمدات صفر ہوگئیں

سونے کی قیمتیں مزید بڑھنے کا خدشہ، درآمدات صفر ہوگئیں

ملک میں سونے کی قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، کیونکہ جون 2025 کے دوران کسی بھی ملک سے سونا درآمد نہیں کیا گیا۔

سرکاری دستاویزات کے مطابق جون میں سونے کی درآمدات صفر رہیں، جو مئی کے مقابلے میں 100 فیصد کمی ہے۔ مئی 2025 میں پاکستان نے 9 کلو سونا درآمد کیا تھا، جس پر 9 لاکھ 27 ہزار ڈالر کا زرمبادلہ خرچ ہوا تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ درآمدات بند ہونے سے ملک میں سونے کی دستیابی کم ہو گئی ہے، جس کے باعث اس کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ گزشتہ سال جب 3 ماہ تک سونے کی درآمد رکی تھی، تو فی تولہ قیمت میں 1 لاکھ 16 ہزار روپے تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

دستاویز کے مطابق ایک سال میں سونے کی فی تولہ قیمت 2 لاکھ 41 ہزار روپے سے بڑھ کر 3 لاکھ 57 ہزار روپے تک جا پہنچی ہے۔

نجی ٹی وی چینل (سما نیوز)کیمطابق مالی سال 25-2024 کے دوران مجموعی طور پر 391 کلو سونا درآمد کیا گیا، جس کی مالیت 3 کروڑ 8 لاکھ ڈالر (تقریباً 8 ارب 78 کروڑ روپے) سے زائد رہی۔ اس کے برعکس مالی سال 24-2023 میں سونے کی درآمدات 262 کلو رہیں، یعنی ایک سال میں درآمدات میں 80.94 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

ماہرین کے مطابق اگر درآمدی سلسلہ بحال نہ ہوا تو مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمتیں نئی بلندیوں کو چھو سکتی ہیں، جو عام صارف اور جیولری انڈسٹری دونوں کے لیے پریشان کن ہے۔

Scroll to Top