پشاور(کامران علی شاہ )وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لیے دائر کی گئی 22اے کی دونوں درخواستیں پشاور کی سیشن عدالت نے مسترد کر دیں۔
فیصلہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عصمت اللہ وزیر نے تفصیلی دلائل سننے کے بعد سنایا۔
درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے صوبے کے فنڈز میں سے لاہور بار ایسوسی ایشن پنجاب کو 5 کروڑ روپے دیے جو کہ صوبے کے عوام کی امانت میں خیانت کے مترادف ہے۔
انہوں نے مؤقف میں مزید کہا کہ یہ اقدام بار کونسل پروٹیکشنز ایکٹ 1973 کی خلاف ورزی ہے۔
اس پر ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا شاہ فیصل اتمانخیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بار کونسل پروٹیکشنز ایکٹ میں 2018 میں ترمیم کی گئی جس کے بعد بار ایسوسی ایشن کو بھی فنڈنگ کے دائرہ کار میں شامل کیا گیا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ وزیراعلیٰ نے فنڈ اپنی صوابدید سے نہیں دیا بلکہ یہ منظوری صوبائی کابینہ کی مشاورت سے دی گئی تھی۔
وزیراعلیٰ کے وکیل بشیر خان وزیر ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کو پنجاب حکومت کی جانب سے فنڈنگ نہیں مل رہی تھی جس کے باعث وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے آئینی اختیارات کے تحت بار کو فنڈز فراہم کیے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ بحیثیت چیف ایگزیکٹو قانون کے مطابق یہ فنڈ دینے کے مجاز ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواست گزار کے مؤقف کو ناکافی اور غیر مؤثر قرار دیتے ہوئے دونوں درخواستیں خارج کر دیں۔