سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی اس خبر کی میرانشاہ پولیس نے سختی سے تردید کی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا کہ مبینہ ظلم و جبر کے خلاف پولیس کے 22 اہلکاروں نے اجتماعی استعفیٰ دے دیا ہے۔
شمالی وزیرستان پولیس کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں کہاگیا ہےکہ یہ خبر سراسر جھوٹ پر مبنی ہے اور اس کا مقصد ادارے کو بدنام کرنا اور عوام کے ذہنوں میں بداعتمادی پیدا کرنا ہے۔
میرانشاہ پولیس نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ادارہ مکمل طور پر منظم، غیر جانبدار اور آئینی دائرہ کار کے تحت کام کرتا ہے اور ایسی افواہیں محض ایک منفی مہم کا حصہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : ڈی آئی خان میں ایک اہم صوبائی عہدیدار طالبان کوہر ماہ کتنے پیسے دیتا ہے ؟ وزیر داخلہ محسن نقوی کا سوال
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پولیس تمام شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے ہمہ وقت متحرک ہے اور عوام کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ جھوٹی اور غیر مصدقہ خبروں کا حصہ نہ بنیں، بلکہ صرف پولیس کے مصدقہ اور سرکاری ذرائع سے معلومات حاصل کریں۔