امریکا کا حماس کے ساتھ مذاکرات کی ناکامی کا اعتراف

امریکا کا حماس کے ساتھ مذاکرات کی ناکامی کا اعتراف

امریکی محکمہ خارجہ نے حماس کے ساتھ جاری جنگ بندی مذاکرات کی ناکامی کا اعتراف کر لیا ہے۔

نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹامی پگٹ نے تصدیق کی کہ دوحہ میں جاری مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہ ہونے پر امریکی وفد کو واپس بلا لیا گیا ہے۔

نائب ترجمان ٹامی پگٹ کے مطابق مذاکرات میں حماس نے جنگ بندی کے لیے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی خصوصی ایلچی سٹیو ووٹکوف کو واضح طور پر بتایا گیا ہے کہ حماس ایک سنجیدہ فریق کے طور پر سامنے نہیں آ رہی۔

ٹامی پگٹ نے مزید کہا کہ امریکا غزہ میں یرغمال بنائے گئے افراد کی رہائی کے لیے مؤثر متبادل طریقوں پر غور کر رہا ہے تاکہ اس مسئلے کا کوئی قابلِ قبول حل نکالا جا سکے۔

نائب ترجمان نے کہا کہ امریکا غزہ کے جاری انسانی بحران سے پوری طرح آگاہ ہے اور متاثرین تک امداد پہنچانے کے لیے اپنے عزم پر قائم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فیڈرل ریزرو کے اخراجات پر ٹرمپ اور پاول آمنے سامنے

دوسری جانب نائب ترجمان نے تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان حالیہ کشیدگی پر بھی واشنگٹن کی گہری تشویش کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا خطے میں امن و استحکام کا خواہاں ہے اور تمام فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کرتا ہے۔

Scroll to Top