صوبائی مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت کیجانب سے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس کا بائیکاٹ کرنے والی جماعتیں دراصل امن کی خواہاں نہیں ہیں۔
بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی قیادت میں منعقد ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس کامیابی سے ہمکنار ہوئی جس میں صوبے میں امن کے قیام کے لیے دلیرانہ فیصلے کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ اے پی سی کا بائیکاٹ کرنے والی جماعتیں دراصل امن کی خواہاں نہیں ہیں، یہ کانفرنس کسی سیاسی مقصد کے لیے نہیں بلکہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کے لیے بلائی گئی تھی۔
بیرسٹر سیف نے بائیکاٹ کرنے والی سیاسی جماعتوں سے سوال کیا کہ وہ واضح کریں کہ آیا وہ امن قائم کرنے والوں کے ساتھ ہیں یا بدامنی پھیلانے والوں کے۔
انہوں نے کہا کہ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی سمیت دیگر رہنماؤں میں ایسے دلیرانہ فیصلے کرنے کی سکت نہیں اسی لیے انہوں نے اے پی سی کا بائیکاٹ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ گورنر کو سمجھنا چاہیے کہ ان کی عدم شرکت سے اے پی سی کے نتائج پر کوئی اثر نہیں پڑا، جو جماعتیں کانفرنس کا بائیکاٹ کر رہی ہیں وہ اب کس منہ سے امن اور ترقی کی بات کریں گی؟
بیرسٹر سیف نے کہا کہ وزیراعلیٰ کی قیادت میں صوبائی حکومت نہ صرف امن کے قیام کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے بلکہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اپنے محدود وسائل سے بڑھ کر کام کر رہی ہے۔
انہوں نے وفاقی حکومت پر بھی تنقید کی اور کہا کہ وفاق دہشت گردی کے معاملے میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہا اور صوبے کو جان بوجھ کر معاشی طور پر کمزور کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ ، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی آل پارٹیز کانفرنس آج، اپوزیشن کا بائیکاٹ کا اعلان
ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردی جیسے حساس مسئلے پر سیاست سے گریز کیا جانا چاہیے، یہ مسئلہ کسی ایک جماعت کا نہیں بلکہ ایک مشترکہ چیلنج ہے جس کا حل بھی اجتماعی کوششوں سے ہی ممکن ہے۔
مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے اپوزیشن جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ ذاتی یا سیاسی مفادات سے بالاتر ہو کر حکومت کے ساتھ مل کر امن کے قیام میں اپنا کردار ادا کریں۔