ہری پور: قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما عمر ایوب خان نے عدالتی نظام پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو بے بنیاد اور جھوٹے مقدمات میں سزائیں دی جا رہی ہیں، جو کہ انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے۔
ہری پور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ ان کے خود کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں، جبکہ ملک میں اس وقت عدلیہ نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی۔ ان کے مطابق، ملک میں نہ کوئی قانون ہے اور نہ ہی انصاف، بلکہ مکمل طور پر لاء اینڈ آرڈر کا بحران ہے۔
انہوں نے احمد خان بھچر، ڈاکٹر یاسمین راشد اور دیگر رہنماؤں کی سزاؤں کو بھی غلط اور جھوٹی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ سب کچھ ایک منظم سازش اور فراڈ کا حصہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے بانی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو قید تنہائی میں رکھا جا رہا ہے اور سابق وزیر اعظم ہونے کے باوجود انہیں بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔
عمر ایوب خان نے کہا کہ ان کی دعا ہے کہ پاکستان میں جلد از جلد امن قائم ہو اور ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ شاہ محمود قریشی کو نو مئی کے واقعات میں بلاوجہ ملوث کیا گیا، حالانکہ وہ اُس دن اپنی اہلیہ کے علاج کے لیے کراچی میں موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں : قبائلی عوام مزید تجربات کے متحمل نہیں، سرتاج عزیز کمیٹی کی سفارشات پر عمل درآمد کیوں نہیں کیا گیا؟اجمل وزیر
انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی پر مزید مقدمات بھی قائم کیے گئے ہیں اور دعا ہے کہ وہ جلد رہا ہوں تاکہ پارٹی کے ساتھ مل کر سیاسی سرگرمیوں کو بحال کیا جا سکے۔
عمر ایوب نے مطالبہ کیا کہ پی ٹی آئی کے تمام رہنماؤں کے خلاف قائم بے بنیاد مقدمات ختم کیے جائیں اور انہیں فوری انصاف فراہم کیا جائے۔