اگر صوبائی حکومت روزگار نہیں دے سکتی تو کم از کم بے روزگاری نہ بڑھائے، تنظیم تاجران کے صدر

پشاور: تنظیم تاجران خیبرپختونخوا کے صدر ملک مہر الٰہی نے ضلعی انتظامیہ کی کارروائیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ تجاوزات کے خاتمے کے نام پر تاجروں کا معاشی قتل کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ املاک کو نقصان پہنچانے اور تاجروں کو بے روزگار کرنے کی پالیسی نہ صرف غیر منصفانہ ہے بلکہ ایک منظم سازش کے تحت پشاور کے امن و کاروبار کو تباہ کرنے کی کوشش ہے۔

ملک مہر الٰہی کا کہنا تھا کہ اگر حکومت روزگار نہیں دے سکتی تو کم از کم لوگوں کو بے روزگار بھی نہ کرے۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ پر الزام عائد کیا کہ وہ تجاوزات خاتمہ کی آڑ میں محض جرمانے وصول کرنے کا ذریعہ بن چکی ہے۔ ان کے مطابق یہ اقدامات تاجروں کی تذلیل، گرفتاریوں اور املاک کی تباہی کا سبب بن رہے ہیں۔

صدر تنظیم تاجران نے خبردار کیا کہ اگر یہ ظالمانہ طرز عمل بند نہ ہوا تو پورے خیبرپختونخوا میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں  : سوزوکی نے پاکستان میں موٹر سائیکلوں کے اپڈیٹ ورژن متعارف کرادیے

ان کا کہنا تھا کہ آج کا احتجاج محض ایک معمولی جھلک ہے، اگر ہمارے مطالبات نہ سنے گئے تو احتجاج کا دائرہ پورے صوبے تک پھیلا دیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ تمام تاجر تنظیمیں حکومتی اقدامات کے خلاف ایک صفحے پر ہیں اور اگر بغیر مشاورت اور طے شدہ طریقہ کار کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

Scroll to Top