پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 5 اگست کو متوقع احتجاج کے لیے حکومت سے اجازت نہ ملنے کی صورت میں متبادل حکمت عملی (پلان بی) تیار کر لی ہے۔
نجی ٹی وی چینل (ایکسپریس نیوز) کے مطابق، اگر پی ٹی آئی کو بڑے احتجاج یا جلسے کی اجازت نہ ملی تو پارٹی نے ہر حلقے میں احتجاج کی منصوبہ بندی کر لی ہے۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف پنجاب کے تمام صوبائی و قومی حلقوں میں احتجاج کرے گی، اور ہر حلقے کی احتجاجی سرگرمی کی فوٹیج پارٹی قیادت کو بھیجی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 5 اگست کے بعد پی ٹی آئی کی جانب سے ملک کے بڑے شہروں میں احتجاج کی کال دی جائے گی، جس کے لیے تیاریاں تیز کر دی گئی ہیں۔ احتجاجی تحریک کو مؤثر بنانے کے لیے ڈویژنل سطح پر تنظیموں اور ٹکٹ ہولڈرز کو باقاعدہ ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
پارٹی ذرائع کے مطابق، 5 اگست سے قبل یونین کونسل سطح پر تنظیم سازی مکمل کرنے اور اس کی رپورٹ قیادت کو جمع کروانے کی ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ، احتجاج میں شرکت نہ کرنے والے عہدیداروں کے خلاف تادیبی کارروائی کا عندیہ بھی دیا گیا ہے۔
دوسری جانب، پنجاب حکومت کی جانب سے مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت دیے جانے کا امکان انتہائی کم ہے، جس کے باعث پی ٹی آئی نے احتجاج کی حکمت عملی میں تبدیلی کی ہے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے 5 اگست کو متوقع احتجاج کو اہم سیاسی پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جس کے لیے پارٹی مختلف سطحوں پر متحرک نظر آ رہی ہے۔