رواں مون سون سیزن کی شدید بارشوں کے باعث سیلاب سے متاثر ہونے والی بابوسر ناران شاہراہ کو ایک ہفتے بعد جزوی طور پر ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
قومی اخبار(روزنامہ جنگ ویب سائٹ)کے مطابق گلگت بلتستان حکومت نے شہریوں سے محتاط انداز میں سفر کرنے اور غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کی اپیل کی ہے۔
حکومتی ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق، شدید بارشوں کے نتیجے میں بابوسر ناران روڈ کو مختلف مقامات پر شدید نقصان پہنچا تھا، جس کے بعد اسے بند کر دیا گیا تھا۔ تاہم اب شاہراہ کو یکطرفہ ٹریفک کے لیے بحال کر دیا گیا ہے تاکہ آمدورفت جزوی طور پر ممکن ہو سکے۔
فیض اللہ فراق نے بتایا کہ چلاس کے علاقے تھک نالے میں آنے والے سیلاب کے باعث 10 قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئیں، جبکہ کئی مکانات اور املاک کو بھی نقصان پہنچا۔ بحالی کے کام جاری ہیں اور متعلقہ ادارے ہنگامی بنیادوں پر امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات نے آئندہ دنوں میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کرتے ہوئے الرٹ جاری کر دیا ہے۔ ادارے کے مطابق پیر سے جمعرات کے دوران اسلام آباد، پنجاب، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور کشمیر کے مختلف علاقوں میں شدید بارش کا امکان ہے۔
بلوچستان میں بھی 31 جولائی تک کہیں کہیں موسلادھار بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے، جبکہ سندھ میں بدھ اور جمعرات کے روز بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ مسلسل بارشوں کے باعث نشیبی علاقوں میں سیلاب، ندی نالوں میں طغیانی اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ موجود ہے۔
انتظامیہ نے مسافروں اور مقامی آبادی سے اپیل کی ہے کہ وہ موسم کی صورتِ حال پر نظر رکھیں، حفاظتی تدابیر اختیار کریں اور ہنگامی صورتحال میں فوری طور پر متعلقہ حکام سے رابطہ کریں۔





