پشاور(کامران علی شاہ )پشاور ہائیکورٹ میں لاپتہ افراد سے متعلق نو درخواستوں پر سماعت کے دوران عدالت نے وزارت داخلہ، خیبر پختونخوا حکومت اور دیگر متعلقہ فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے ایک مقدمے میں ایس ایچ او انقلاب کو ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
لاپتہ افراد سے متعلق مختلف درخواستوں پر جسٹس محمد نعیم انور نے سماعت کی۔ سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل اور خیبر پختونخوا پولیس کے فوکل پرسن عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت فوکل پرسن نے عدالت کو آگاہ کیا کہ دو نئی درخواستیں حال ہی میں دائر کی گئی ہیں جو فریش کیسز ہیں۔ اس پر عدالت نے دونوں درخواستوں میں تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر تفصیلی جواب داخل کرنے کی ہدایت کی۔
فوکل پرسن نے عدالت کو مزید بتایا کہ ایک درخواست میں تھانہ انقلاب کے ایس ایچ او پر الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ جس پر عدالت نے حکم دیا کہ ایس ایچ او انقلاب آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہوں۔باقی چھ درخواستوں کے حوالے سے فوکل پرسن نے بتایا کہ ان مقدمات کی رپورٹس تاحال جمع نہیں ہو سکیں۔
عدالت نےہدایت کی کہ آئندہ سماعت سے قبل وزارت داخلہ، صوبائی حکومت اور دیگر متعلقہ فریقین تمام مطلوبہ رپورٹس عدالت میں جمع کرائیں۔
یہ بھی پڑھیں : پشاور ہائیکورٹ:وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری معطل
عدالت نے تمام درخواستوں پر آئندہ سماعت کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے کیس کی مزید کارروائی ملتوی کر دی۔





