نیویارک: پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ میں خطاب کرتے ہوئے فلسطینی ریاست کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے، غزہ میں مستقل جنگ بندی کے نفاذ اور انسانی امداد کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ میں اسرائیل اور فلسطین کے لیے دو ریاستی حل سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کے لیے عالمی برادری کو مؤثر اور فوری اقدامات کرنا ہوں گے۔
انہوں نے فرانس کی جانب سے فلسطین کو تسلیم کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آ چکا ہے کہ فلسطینی ریاست کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دی جائے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف مظالم کا سلسلہ فوری بند کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ اسرائیل کے حملوں میں اب تک 58 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔
اس کے علاوہ امدادی قافلوں، اسپتالوں اور پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنا کر اسرائیل نے عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی ہے۔
انہوں نے اپنے خطاب میں مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے پانچ نکاتی تجاویز بھی پیش کیں جن میں فوری جنگ بندی، امدادی رسائی، عالمی سطح پر احتساب، دو ریاستی حل کی بحالی اور فلسطینی عوام کے لیے بین الاقوامی تحفظ کے اقدامات شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : امریکا کا اقوام متحدہ کی دو ریاستی حل کانفرنس کا بائیکاٹ
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان فلسطینی اداروں کو صحت، تعلیم اور پبلک ایڈمنسٹریشن جیسے شعبوں میں مکمل تعاون فراہم کرنے کے لیے تیار ہے، اور اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کی سفارشات کی بھی بھرپور حمایت کرتا ہے۔
کانفرنس سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی خطاب کیا اور دو ریاستی حل کو خطے میں پائیدار امن کے لیے ناگزیر قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی تباہی ناقابل برداشت ہے، اور اس کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جا سکتا۔





