ہنگو میں دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کے دوران شدید زخمی ہونے والے ڈی پی او ہنگو محمّد خالد خان کی چترال واپسی پر چترال بازار میں پرتپاک اور شایانِ شان استقبال کیا گیا۔
خالد خان جو کہ دہشتگردوں کے خلاف بہادری سے لڑتے ہوئے گولی لگنے کے باعث زخمی ہوئے تھے کئی ہفتے سی ایم ایچ پشاور میں زیرِ علاج رہے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل اور قوم کی دعاؤں سے وہ صحت یاب ہو کر آج اپنے آبائی علاقے چترال واپس پہنچے۔
استقبال کے موقع پر چترال کے سیاسی جماعتوں کے سربراہان، عمائدین، نوجوان، سرکاری افسران اور مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد موجود تھی۔ مقامی لوگوں نے خالد خان کو “غازی” کا خطاب دیتے ہوئے ان کی قربانی، بہادری اور فرض شناسی کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خالد خان نے کہا کہ “چترال کی دھرتی ہمیشہ سے قربانی، وفا اور بہادری کی علامت رہی ہے۔ میں نے جو کچھ کیا، وہ ایک سپاہی کا فرض تھا۔ اللہ کا شکر ہے کہ مجھے اپنی قوم کے لیے کچھ کرنے کا موقع ملا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ وطن کی حفاظت ہر پاکستانی کا فرض ہے، اور وہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ملک میں امن و امان کی بحالی کے لیے پولیس اور سیکیورٹی ادارے ہر وقت سرگرم عمل ہیں۔
مقررین نے اپنے خطاب میں ڈی پی او خالد خان کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ چترال کے نوجوانوں کے لیے ایک رول ماڈل کی حیثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے اہلِ چترال سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بہادر سپوت کا بھرپور استقبال کر کے اُن کی قربانیوں کو سراہیں۔
یہ بھی پڑھیں : امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے فون کرکے بتایا کہ پاکستان بھارت پربڑا حملہ کرنیوالا ہے،بھارتی وزیراعظم نریندر مودی
استقبالیہ پروگرام کا اختتام دعا اور نعرۂ تکبیر سے ہوا جس میں تمام شرکاء نے پاکستان کی سلامتی اور شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔





