خیبرپختونخوا کے اپوزیشن جماعتوں کا 23 اگست کو اسلام آباد کی طرف امن مارچ کا اعلان

پشاور(کامران علی شاہ )عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) خیبرپختونخوا کے صدر میاں افتخار حسین نے اعلان کیا ہے کہ 23 اگست کو صوبے سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد تک پرامن امن مارچ کا انعقاد کیا جائے گا۔

پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےمیاں افتخار حسین نے کہا کہ موجودہ حالات میں عوام اب صرف بیانات سے مطمئن نہیں بلکہ عملی فیصلے چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ امن مارچ کے لیے تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی جا رہی ہے اور مارچ سے قبل ان سے رابطے مکمل کر لیے جائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ مارچ صبح 10 بجے صوابی انٹرچینج سے شروع ہوگاجہاں تمام سیاسی قوتیں جمع ہوں گی۔

میاں افتخار حسین نے کہاکہ سیاسی قیادت سے ملاقات کے دوران امن سے متعلق 28 نکات پر بات کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا بھی دہشتگردی کے خلاف ہماری جدوجہد کا اہم حصہ ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ 23 اگست تک میڈیا بھی ہمارا ساتھ دے۔

میاں افتخار حسین نے افسوس کا اظہار کیا کہ دہشتگردی میں سب سے زیادہ صحافی شہید ہوئے، اور شاید ہی کسی اور شعبے نے ایسی قربانیاں دی ہوں۔

تحریک انصاف کی عدم شرکت پر سوال کرتے ہوئے میاں افتخار حسین نے کہا کہ پی ٹی آئی کو بھی دعوت دی گئی تھی لیکن وہ شریک نہیں ہوئے اس پر جواب دینا انہی کی ذمہ داری ہے۔

پیپلز پارٹی خیبرپختونخوا کے صدر محمد علی شاہ نے بھی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ان کی جماعت امن مارچ میں بھرپور شرکت کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال سے صوبے میں بدامنی کی صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔یہ احتجاج سفید جھنڈوں کے ساتھ پرامن انداز میں ہوگا جیسا کہ اے این پی نے حالیہ دنوں میں جرگے کا انعقاد کیا تھا۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما ارباب حضر حیات نے بھی پریس کانفرنس میں شرکت کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا کہ یہ احتجاج وفاقی حکومت کے خلاف نہیں بلکہ صوبے کے حقوق کے لیے ہوگا۔

جماعت اسلامی کے رہنما بختیار نے بھی امن مارچ کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہم امن کے خواہاں ہیں اور مارچ میں بھرپور شرکت کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں : ہنڈا 125 گولڈ خریدنے کے خواہشمند افراد کیلئے اہم خبر

جمعیت علمائے اسلام کے ترجمان جلیل جان نے کہا کہ ان کی جماعت میاں افتخار حسین کے فیصلوں کی تائید کرتی ہے اور 23 اگست کو ہونے والے مارچ میں مکمل ساتھ دے گی۔

Scroll to Top