ٹوئٹر کے شریک بانی جیک ڈورسے نے ایک نیا، نجی اور مکمل طور پر ڈی سینٹرلائزڈ میسجنگ پلیٹ فارم متعارف کرا دیا ہے۔
بٹ چیٹ (BitChat) نامی یہ ایپ واٹس ایپ کا متبادل قرار دی جا رہی ہے جو بلیو ٹوتھ میش نیٹ ورکنگ کے ذریعے بغیر انٹرنیٹ کے 300 میٹر سے زائد فاصلے تک پیغامات بھیجنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
جیک ڈورسے کے مطابق یہ ایپ ایک ویک اینڈ میں تیار کی گئی جس کا مقصد ایک ایسا میسجنگ حل پیش کرنا تھا جو مکمل طور پر نجی، محفوظ اور کسی مرکزی سرور یا کمپنی کے بغیر کام کرے۔
ایپ کے وائٹ پیپر میں بتایا گیا ہے کہ بٹ چیٹ مکمل طور پر انکرپٹڈ ہے اور اسے استعمال کرنے کے لیے نہ تو صارف کا فون نمبر درکار ہے، نہ ای میل اور نہ ہی کسی اکاؤنٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔
اس کی خاص بات یہ ہے کہ پیغامات کسی مرکزی انفرا اسٹرکچر کے بجائے مقامی بلیو ٹوتھ نیٹ ورک کے ذریعے بھیجے جاتے ہیں، جس کی بدولت ٹریکنگ یا ڈیٹا اکٹھا کرنے کا کوئی خطرہ نہیں رہتا۔
وائٹ پیپر میں مزید وضاحت کی گئی ہے کہ بٹ چیٹ ان افراد کے لیے تیار کی گئی ہے جو ایسے میسجنگ سسٹم کی تلاش میں ہیں جو نجی ہو اور کسی حکومتی یا کارپوریٹ نگرانی سے آزاد رہے۔