پشاور(سلمان یوسفزئی )پشاور یونیورسٹی کے جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور ریٹائرڈ ایمپلائیز نے یونیورسٹی انتظامیہ کو اپنے مالی اور انتظامی مسائل کے حل کے لیے خط لکھا دیا ہے جس میں کئی اہم مطالبات پیش کیے گئے ہیں۔
اعلامیے کے مطابق ملازمین نے کہا ہے کہ 17 جولائی 2025 کو ہونے والے سنڈیکیٹ اجلاس میں فنانس ڈائریکٹر کے عہدے پر مستقل تعیناتی کے فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔
ملازمین نے یونیورسٹی آمدن بڑھانے کے لیے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ طلبہ پر فیسوں میں اضافے کا بوجھ ڈالنا قابل قبول نہیں ہوگا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ ریٹائرڈ ملازمین کے بقایا جات اور پنشن فنڈ کی ادائیگی کو یقینی بنایا جائے جبکہ 2022 میں ختم کی گئی BS-15 کی بھرتیوں کے عمل کو دوبارہ شروع کیا جائے۔
ملازمین نے الزام لگایا کہ پالیسی سازی کے دوران اسٹیک ہولڈرز کو شامل نہیں کیا جا رہا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اگر مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو آئندہ دنوں میں احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا جس میں کلاسز اور امتحانات کا بائیکاٹ بھی شامل ہو سکتا ہے۔
ملازمین نے اس حوالے سے وائس چانسلر سے ملاقات کے لیے وقت دینے کی درخواست بھی کی ہے۔