پشاور میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام صوبے میں امن و امان کی بحالی کے حوالے سے د امن غگ کے نام سے گرینڈ جرگہ منعقد کیا گیا جس میں صوبے بھر کی سیاسی جماعتوں کے اراکین، قبائلی عمائدین اور امن کے خواہاں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
جرگے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی سب سے بڑی ضرورت امن ہے اور اس مقصد کے لیے اس جرگے کو ایک بڑی تحریک کی شکل دی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 25 برسوں میں اس خطے کو مکمل امن نہیں ملا، آپریشنز اور پالیسیوں میں بار بار تبدیلیاں آئیں لیکن بدامنی ختم نہ ہو سکی۔
حافظ نعیم الرحمن نے قبائلی اضلاع کے وسائل اور حقوق کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آئین کے مطابق صوبے کے وسائل پر سب سے پہلا حق صوبے کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معدنیات میں مقامی افراد کو شامل کرنا ضروری ہے اور کسی آپریشن سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت کو امن و امان کے معاملے پر ایک پیج پر آنا ہوگا۔
انہوں نے جرگے کے نظام کو اسلامی اصولوں سے جوڑنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ مسائل کے دیرپا حل تلاش کیے جا سکیں۔
یہ بھی پڑھیں : جنوبی وزیرستان لوئر (شکئی، برمل) اور ٹانک (جنڈولہ) میں 31 جولائی کو مکمل کرفیو نافذ کرنے کا اعلان
ان کا کہنا تھا کہ پرامن احتجاج ہر شہری کا آئینی حق ہے اور انتشار صرف دشمن کو فائدہ پہنچاتا ہے۔