تعلیم یا سوشل میڈیا: بچوں کی توجہ کہاں جا رہی ہے؟ جانیں اصل وجہ!

پشاور : پشاور میں تعلیمی ماہرین اور اساتذہ نے طلبہ کی کارکردگی میں کمی کی وجہ والدین کی عدم دلچسپی اور حکومتی پالیسیوں کو قرار دیا ہے۔

ایک مقامی اسکول ٹیچر نے بتایا کہ اساتذہ اپنی تمام تر توانائیاں طلبہ کو بہتر تعلیم دینے میں صرف کرتے ہیں، مگر گھر پر اگر والدین توجہ نہ دیں تو یہ محنت ضائع جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اکثر والدین بچوں کی تعلیمی سرگرمیوں سے لاتعلق ہوتے ہیں، نہ وہ ہوم ورک چیک کرتے ہیں اور نہ اسکول سے رابطے میں رہتے ہیں۔ بعض بچے اسکول سے واپسی پر باہر وقت گزار دیتے ہیں یا محنت مزدوری میں لگ جاتے ہیں۔

اساتذہ کا کہنا ہے کہ سرکاری اسکولوں میں تعلیمی سہولیات کی کمی، جیسے پنکھوں اور مناسب فرنیچر کی غیر موجودگی، بھی بچوں کی تعلیم پر منفی اثر ڈال رہی ہے۔

اس کے ساتھ ہی سوشل میڈیا نے طلبہ کی توجہ بھٹکا دی ہے، جس کی وجہ سے وہ کلاس میں ذہنی طور پر موجود نہیں ہوتے۔

اگر کوئی طالب علم امتحان سے صرف ایک ہفتہ قبل بھی اسکول آ جائے تو اسے امتحان میں بٹھایا جانا لازم ہے، چاہے وہ پورا سال غیر حاضر رہا ہو۔ اساتذہ کو یہ ہدایت بھی دی گئی ہے کہ کسی بچے کو اسکول سے خارج نہ کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں : باجوڑ:تحصیل ماموند کےتمام تعلیمی ادارے 8 اگست تک بند کرنے کا فیصلہ

اساتذہ کا کہنا ہے کہ یہ پالیسیاں تعلیمی نظم و ضبط کو متاثر کر رہی ہیں اور والدین کو مزید غیر سنجیدہ بنا رہی ہیں۔

ان کا مطالبہ ہے کہ تعلیم کو سنجیدگی سے لیا جائے، والدین کو شعور دیا جائے، اور اسکولوں میں سہولیات بہتر بنائی جائیں تاکہ بچوں کا مستقبل محفوظ بنایا جا سکے۔

Scroll to Top