سوات مدرسہ تشدد کیس، مرکزی ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل

سوات مدرسہ تشدد کیس، مرکزی ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل

سوات کے چالیار مدرسے میں مبینہ تشدد سے جاں بحق فرحان ایاز قتل کیس کے مرکزی ملزمان کو مزید جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

مدرسہ میں مبینہ تشدد سے جاں بحق ہونے والے فرحان ایاز قتل کیس میں مرکزی ملزمان قاری عمر اور ان کے بیٹے احسان اللہ کو عدالت میں پیش کیا گیا، دونوں ملزمان تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی حراست میں تھے۔

سوات کے مقامی عدالت نے پولیس کی جانب سے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کے احکامات جاری کر دیے۔

پولیس کے مطابق کیس میں نامزد تمام ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ پہلے سے گرفتار نو ملزمان پہلے ہی جیل میں بند ہیں۔

 پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش کا عمل جاری ہے اور مقدمے کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: دریائے سوات کنارے واٹر ریسکیو کیمپس قائم، ریسکیو ٹیمیں تعینات

خیال رہے کہ 21 جولائی کو خوازہ خیلہ اسپتال میں 12 سالہ فرحان کی تشدد زدہ لاش لائی گئی تھی، جس کے بعد مقدمہ درج کیا گیا، پولیس نے تفتیش کا آغاز کیا اور ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔

Scroll to Top