قافلہ لاہور کی جانب رواں دواں،کسی رکاوٹ سے نہیں رکیں گے، مینا خان آفریدی

وفاق ضم شدہ اضلاع کے حوالے خودساختہ کمیٹیاں بنانے سے گریز کرے، صوبائی وزیرمینا خان

پشاور: صوبائی وزیر مینا خان نے کہا کہ بانی چیئرمین کی آواز ہمیشہ امن کے حق میں اور آپریشن کے خلاف تھی ،ان کا موقف آج بھی یہی ہے کہ ملٹری آپریشنز اور ڈرون حملے نہیں ہونے چاہئیں۔

خبیرپختونخوا اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مینا خان کا کہنا تھاکہ ضم اضلاع کو سالانہ 100 ارب روپے دیے جائیں اور وفاق خودساختہ کمیٹیاں بنانے سے گریز کرے کیونکہ یہ صوبائی خودمختاری کے منافی ہے۔ وفاقی حکومت کو چاہیے کہ وہ ہمارے صوبے کو بجلی کے خالص منافع کے طور پر بقایاجات ادا کرے۔

انہوں نے کہا کہ امن پچھلے سالوں میں بار بار خطرے میں رہا اور بار بار یہ بات سامنے آئی کہ بدامنی پھیلانے والے عناصر دوبارہ سرگرم ہو رہے ہیں۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ افغانستان کے بارڈر سے دہشت گرد کیوں آ رہے ہیں۔

مینا خان نے بتایا کہ وزیراعلیٰ کی سربراہی میں ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں تمام سیاسی جماعتوں کو شرکت کی دعوت دی گئی لیکن اپوزیشن کی امن کی ترجیح شاید نہیں تھی جس کی وجہ سے وہ اے پی سی میں شامل نہیں ہوئےتاہم اے پی سی میں یہ فیصلہ ہوا کہ اسمبلی اجلاس میں امن و امان کے حوالے سے متفقہ فیصلے کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : 15 ہزار تنخواہ لینے والا سابق سرکاری ملازم کروڑوں کا مالک نکلا

صوبائی وزیر نے ایکشن ان ایڈ اینڈ پاور ریگولیشن کو ناسور قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ریگولیشن صوبے کے مفاد میں نہیں ہے اور اس پر بحث کر کے اسے واپس لیا جانا چاہیے۔

Scroll to Top