خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں صحت کی سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے چار اضلاع، بشمول مردان، میں میڈیکل آفیسرز کی بھرتی کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے۔ یہ بھرتیاں معاہدے کی بنیاد پر مقررہ تنخواہ پر کی جائیں گی۔
محکمہ صحت ذرائع کے مطابق، یہ اقدام ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتالوں (ڈی ایچ کیو) کو مضبوط بنانے، طبی سہولیات کو نچلی سطح تک مؤثر بنانے اور ڈاکٹروں کی شدید قلت کو دور کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل (سنو نیوز )کے مطابق ابتدائی طور پر 115 میڈیکل آفیسرز کو مختلف اضلاع کے ہسپتالوں میں تعینات کیا جا رہا ہے، جبکہ 51 معاہدہ بنیادوں پر اسپیشلسٹ مشیران بھی بھرتی کیے گئے ہیں تاکہ ہسپتالوں کے خصوصی یونٹس کو فعال کیا جا سکے۔
بھرتیوں کے عمل کو شفاف بنانے کے لیے ضلعی سطح پر شکایات نمٹانے والی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس کی سربراہی خصوصی سیکرٹری صحت کریں گے۔ کمیٹی میں ایڈیشنل سیکرٹری صحت، ڈائریکٹر ایچ آر ایم اور سیکشن آفیسر E-2 بھی شامل ہوں گے۔
ایک اہم پالیسی کے تحت امیدواروں کو ان کے اپنے اضلاع میں تعینات کیا جائے گا تاکہ بعد ازاں تبادلوں کی ضرورت نہ پڑے۔ اس سے نہ صرف مقامی آبادی کو فائدہ ہوگا بلکہ ڈاکٹروں کے لیے بھی سہولت پیدا ہوگی۔
پرووینشل ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی درخواست پر مشیر صحت نے امیدواروں کی عمر کی حد میں پانچ سال کی نرمی کرتے ہوئے اسے 32 سے بڑھا کر 37 سال کر دیا ہے، جس سے زیادہ امیدوار درخواست دینے کے اہل ہو سکیں گے۔
صوبائی حکومت نے رواں سال 600 اسپیشلسٹ ڈاکٹروں کی بھرتی کا عمل بھی تیز کر دیا ہے، جو پبلک سروس کمیشن کے ذریعے مکمل کیا جائے گا۔ یہ ڈاکٹروں کو ضلع سطح پر تعینات کر کے ماہر طبی خدمات فراہم کرنے کا منصوبہ ہے۔مشیر صحت نے اس اقدام کو نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا کرنے بلکہ عوام کو ان کے علاقوں میں معیاری طبی سہولیات کی فراہمی کی جانب ایک مثبت قدم قرار دیا ہے۔