مون سون کی شدت 50 فیصد بڑھ گئی، ستمبر تک مزید 3 اسپیل کی پیشگوئی ،چیئرمین این ڈی ایم اے

مون سون کی شدت 50 فیصد بڑھ گئی، ستمبر تک مزید 3 اسپیل کی پیشگوئی ،چیئرمین این ڈی ایم اے

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر نے خبردار کیا ہے کہ رواں سال پاکستان میں مون سون معمول سے 50 فیصد زیادہ شدت کے ساتھ جاری ہے، اور ستمبر تک مزید تین اسپیل آنے کا امکان ہے۔ ان کے مطابق، یہ شدت ماحولیاتی تبدیلی کا واضح اثر ہے جس نے ملک بھر کو شدید متاثر کیا ہے۔

چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ بونیر، باجوڑ اور بٹگرام جیسے علاقوں میں سیلاب، کلاؤڈ برسٹ اور لینڈ سلائیڈنگ کے سبب شدید تباہی ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے ان علاقوں میں نقصان کی شدت میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے بابوسر کے علاقے میں بھی شدید نقصان ہوا ہے، جب کہ خیبرپختونخوا کے کئی علاقوں میں نقصانات کا تخمینہ لگانے کا عمل جاری ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر نے اعلان کیا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مکمل سروے کے بعد متاثرین کو امداد فراہم کی جائے گی۔انہوں نے کہا’’جہاں آبادیاں کٹ گئی ہیں، ان سے رابطہ بحال کیا جا رہا ہے، مسلح افواج متاثرین کے ساتھ کھڑی ہیں، اور وزیراعظم کے احکامات پر فوری ریلیف پیکج پہنچایا جا رہا ہے۔‘‘

چیئرمین کا کہنا تھا کہ متعلقہ وزارتوں کے ساتھ مل کر متاثرہ خاندانوں کی بحالی پر کام جاری ہے، اور آئندہ دنوں میں مزید نقصانات سے بچاؤ کے لیے پیشگی معلومات اور احتیاطی اقدامات کیے جائیں گے۔

این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری کردہ تازہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 151 افراد جاں بحق ہوئے، جن میں سے 144 ہلاکتیں خیبرپختونخوا میں رپورٹ ہوئیں۔ جاں بحق افراد میں 124 مرد، 16 خواتین اور 11 بچے شامل ہیں۔ملک بھر میں رواں مون سون سیزن کے دوران مجموعی طور پر 645 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔مزید برآں، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 137 افراد زخمی ہوئے، جن میں 107 مرد، 20 خواتین اور 10 بچے شامل ہیں۔

چیئرمین این ڈی ایم اے کے مطابق:ستمبر تک مزید 3 مون سون اسپیل آئیں گے۔شمالی پنجاب اور شمالی خیبرپختونخوا میں بارشوں کی شدت برقرار رہے گی۔ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات آئندہ برسوں میں مزید سنگین ہو سکتے ہیں، جس کے لیے جامع حکمت عملی کی ضرورت ہے۔

Scroll to Top