نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے شمالی علاقوں خصوصاً گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کی وجہ سے متعدد راستوں کے بند ہونے کے پیش نظر سیاحوں کے لیے سخت ایڈوائزری جاری کر دی ہے۔
این ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں کوئی متبادل راستہ دستیاب نہیں، اس لیے سیاحوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اس جانب سفر کرنے سے گریز کریں۔
این ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے تورغر روڈ کے 120، بٹگرام روڈ کے 140، شانگلہ روڈ کے 160 اور لوئر کوہستان روڈ کے 180 کلومیٹر پر گاڑیوں کی آمد و رفت بند ہے۔
اسی طرح تتہ پانی روڈ کے 320 سے 360، گلگت روڈ کے 400 سے 420، اور ہنزہ روڈ کے 530 کلومیٹر پر قراقرم ہائی وے بھی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ مزید برآں، جسر روڈ اور مینگورہ سوات روڈ کے متعدد حصوں پر لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کا شدید خطرہ ہے۔
این ڈی ایم اے کے الرٹ میں بتایا گیا ہے کہ گانچھے میں سرمو پل اور شیوک میں سالتور پل متاثر ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے سڑکیں بند ہیں اور کوئی متبادل راستہ موجود نہیں۔ اسکردو میں باغیچہ جانے والا متبادل راستہ بھی غیر محفوظ قرار دیا گیا ہے۔ جسر میں آستک پل متاثر ہونے کی وجہ سے وہاں کی سڑک بھی بند ہے اور کوئی متبادل راہ نہیں ہے۔
اس کے علاوہ دیان سے غذر اور تھلے بروق سے غذر کے راستے بھی بند ہیں۔ شندور، خلتی، دین اور اشکومن روڈز شدید متاثر ہو چکے ہیں اور بند ہونے کی وجہ سے وہاں بھی سفر مشکل ہو گیا ہے۔
مزید برآں، ہوپر سے نگر، گلمت سے گوجال، اور گلگت سے جگلوٹ کی سڑکیں بھی بند ہیں اور ان کے لیے کوئی متبادل راستہ دستیاب نہیں۔
این ڈی ایم اے نے سیاحوں اور مقامی افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ محفوظ رہیں اور متعلقہ حکام کی ہدایات پر عمل کریں تاکہ جان و مال کے نقصان سے بچا جا سکے۔