اعظم ورسک میں سیکیورٹی فورسز اور عمائدین کا جرگہ، جنوبی وزیرستان میں امن کی نئی امید

جنوبی وزیرستان: 22 اگست کو جنوبی وزیرستان کے علاقے اعظم ورسک میں مقامی عمائدین اور سیکورٹی فورسز کے حکام کے درمیان ایک اہم جرگہ منعقد کیا گیا جس میں علاقے کے لوگوں کو درپیش مسائل کے حل اور امن و خوشحالی کے اقدامات پر بات چیت کی گئی۔

واضح رہے کہ اعظم ورسک کا علاقہ کچھ عرصہ پہلے خوارج کے ظلم و دہشت گردی کا شکار تھا، لیکن سیکورٹی فورسز کی موثر کارروائیوں اور نئی پوسٹ کے قیام کے بعد یہ علاقہ دوبارہ امن و استحکام کی راہ پر گامزن ہے۔

جرگے میں اہم فیصلے کیے گئے جن میں فوج کی جانب سے مسجد کی مرمت کے لیے فنڈز فراہم کرنا، عوام کی سہولت کے لیے مفت میڈیکل کیمپ کا قیام، اور علاقے میں کسی بھی خوارج کی موجودگی کو برداشت نہ کرنے کا عزم شامل ہے۔

مقامی آبادی کو تاکید کی گئی کہ وہ اسکول اور دکانیں کھول کر اپنی روزمرہ کی زندگی معمول کے مطابق بحال کریں۔ جرگے میں نوجوانوں کے لیے مختلف سماجی سرگرمیوں اور مقابلوں کے انعقاد کا بھی اعلان کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : ضمنی انتخابات کا بائیکاٹ پی ٹی آئی کے لیے نقصان دہ ہوگا، شیر افضل مروت

مرکزی شاہراہ کی بحالی سے عوام کی مشکلات میں کمی واقع ہوئی ہے اور لوگ خوشی خوشی اپنے معمولاتِ زندگی کی طرف واپس لوٹ رہے ہیں۔

عوام نے جرگے کے ان اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور علاقے میں امن قائم رکھنے کے لیے مکمل تعاون اور عزم کا اعادہ کیا۔

اعظم ورسک نے دہشت گردی سے نکل کر امن و خوشحالی کی جانب ایک نئے سفر کا آغاز کر دیا ہے۔

Scroll to Top