لاہور: لاہور کے علاقے فرخ آباد، شفیق آباد، افغان کالونی اور تھیم پارک سمیت درجنوں بستیوں میں سیلاب کا پانی گھروں میں گھس گیا ہے۔
جس سے نہ صرف گھر، سامان اور فصلیں تباہ ہوئیں بلکہ لوگوں کے خواب اور زندگی بھر کی جمع پونجی بھی بہہ گئی ہے۔ متاثرین کی آنکھوں میں کرب اور بے بسی کے آثار نمایاں ہیں، جبکہ امدادی سرگرمیاں جاری ہونے کے باوجود ان کی ضرورتیں پوری نہیں ہو سکیں۔
فرخ آباد کے رہائشی محمد یاسین نے کہا کہ برسوں کی محنت سے بنایا گیا گھر اور بیٹی کے جہیز کا سامان پانی میں ڈوب گیا، اب نہ گھر بچا ہے اور نہ ہی امید۔
روبینہ بی بی نے بتایا کہ کئی دنوں سے بچوں کے لیے کھانے کا انتظام نہیں ہو سکا اور زندگی بھر کا سامان خراب ہو چکا ہے، حکومت سے امداد کا انتظار ہے مگر ابھی تک کچھ نہیں ملا۔
شفیق آباد کے عبدالغفار نے کہا کہ پانی کی تیزی کے باعث سنبھلنے کا موقع نہ ملا، سب کچھ بہہ گیا اور صرف دکھ باقی رہ گیا۔
یہ بھی پڑھیں : دلوں کو نئی زندگی!پشاورانسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی نے ایک دن میں 14 کامیاب TAVI سرجریز کر کے دنیا کو حیران کر دیا
نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے مکین شاہد محمود نے بتایا کہ تین کمروں میں چار فٹ پانی بھر گیا ہے، قسطوں پر خریدا گیا گھر تباہ ہو چکا ہے اور وہ نہیں جانتے کہاں جائیں۔
الخدمت فاؤنڈیشن اور پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے رضا کاروں نے متاثرہ بستیوں میں میڈیکل کیمپ لگائے اور کھانا تقسیم کیا جبکہ حکومت پنجاب ریلیف آپریشن کے تحت کشتیوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہی ہے اور خیمہ بستیاں قائم کی جا چکی ہیں۔
ریلیف کمشنر کے مطابق متاثرین کو خشک راشن، خیمے اور ادویات فراہم کی جا رہی ہیں، مگر امداد کی کمی محسوس کی جا رہی ہے اور متاثرہ خاندان مالی معاونت کے منتظر ہیں۔
فرخ آباد کی نصرت بیگم نے بتایا کہ ان کے بیٹی کے جہیز کا سامان بہہ گیا ہے اور شادی کے لیے جو خواب تھے وہ پانی میں غرق ہو گئے۔ سیلاب نے نہ صرف معیشت بلکہ لوگوں کے خواب، مستقبل اور عزت کو بھی چھین لیا ہے۔