مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور وزیراعظم کے سیاسی امور کے مشیر رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ اگر پی ٹی آئی نے ریاستی سسٹم سے ٹکرانا ہے تو اُسے مکمل طور پر نظام سے باہر آنا ہوگا، اندر بیٹھ کر احتجاج یا بغاوت کا کوئی فائدہ نہیں۔
رانا ثناءاللہ نے حالیہ سیاسی کشیدگی اور احتجاجی حکمت عملیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دو دن پہلے ہی خبردار کر چکا تھا کہ اس قسم کے طرزِ احتجاج سے صرف نقصان ہوگا اور اب وہی کچھ ہوتا نظر آ رہا ہے۔ انہوں نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ خوشی کا نہیں افسوس کا موقع ہے۔
انہوں نے ماضی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جب مسلم لیگ (ن) نے عوامی ردعمل کے بعد اسمبلی کی 80 نشستیں چھوڑ دیں تب بھی ایسا ہی رویہ اختیار کیا گیا تھا۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی اُس وقت اسمبلیاں نہ توڑتی تو ہماری حکومت شاید نہ چلتی اور آج ملک کو جن مشکلات کا سامنا ہے وہ بھی نہ ہوتیں۔
رانا ثناءاللہ نے مزید کہا کہ 9 مئی کے واقعات کو جھٹلانے کی کوئی گنجائش نہیں یہ سب کچھ میڈیا اور کیمروں نے محفوظ کیا، گھروں اور فوجی تنصیبات پر حملے کیے گئے جو کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سسٹم سے باہر ہو کر خود کو مائنس کر رہی ہے کیونکہ ان میں اتنی طاقت نہیں کہ پورے نظام کو بلڈوز کر سکے۔