تھائی لینڈ کی آئینی عدالت نے وزیرِاعظم پائی تونگ تران شینا وتری کو ایک متنازع فون کال کے باعث عہدے سے فارغ کر دیا۔
یہ کال کمبوڈیا کے سابق سربراہ ہن سین کے ساتھ جون میں کی گئی تھی جس میں شینا وتری پر قومی مفادات کو ذاتی تعلقات پر قربان کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔
نو رکنی عدالت نے اپنے فیصلے میں شینا وتری کو اخلاقی اصولوں کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا اور کہا کہ وہ ملکی مفادات کے تحفظ میں ناکام رہے۔
عدالت کے مطابق گفتگو کے دوران انہوں نے ہن سین کو ’انکل‘ کہہ کر مخاطب کیا جبکہ تھائی لینڈ کی فوج کے اعلیٰ افسر کو ’دشمن‘ قرار دیا حالانکہ کمبوڈیا کے ساتھ سرحدی کشیدگی جاری تھی۔
عدالت نے یکم جولائی کو شینا وتری کو عبوری طور پر معطل کر کے معاملے کی باقاعدہ چھان بین کا آغاز کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کو بڑا سفارتی دھچکا ، ٹرمپ نے بھارت کا اہم دورہ منسوخ کردیا
شینا وتری 2008 کے بعد وہ پانچویں تھائی رہنما ہیں جنہیں عدالتی حکم کے ذریعے عہدے سے ہٹایا گیا ہے۔