پشاور (پختون ڈیجیٹل) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے خیبرپختونخوا میں موجودہ صورتحال پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے میں اس وقت گورننس نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، عوام بدترین حالات سے دوچار ہیں اور ریاستی مشینری مفلوج ہو چکی ہے۔
ایک بیان میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں بدامنی، دہشتگردی، کرپشن اور جرائم میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جبکہ عوام بنیادی سہولیات کے لیے ترس رہے ہیں۔
انہوں نے کہا صوبے میں امن و امان کی صورتحال دن بہ دن بگڑتی جا رہی ہے، سرکاری ادارے کرپشن کی دیمک سے کھوکھلے ہو چکے ہیں، اور حکمران عوامی مسائل سے مکمل طور پر لاتعلق ہو چکے ہیں
مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب کی صورتحال کے باعث مردان اور دیر میں ان کے طے شدہ جلسے منسوخ کر دیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : علیمہ خان کی توہین صرف ایک فرد نہیں، بلکہ پوری عورت ذات کی توہین ہے، مولانا فضل الرحمان
انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں جب عوام قدرتی آفات اور مشکلات میں گھرے ہوئے ہوں، سیاسی سرگرمیوں کو مؤخر کرنا ہی بہتر اور ذمہ دارانہ فیصلہ ہے۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ خیبرپختونخوا میں گورننس کی بحالی، بدامنی کے خاتمے اور عوامی مسائل کے فوری حل کے لیے موثر اور ہنگامی اقدامات کیے جائیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر وفاقی حکومت خاموش تماشائی بنی رہی تو صوبے کی صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے، جس کے سنگین نتائج سامنے آ سکتے ہیں