دنیا بھر میں انٹرنیٹ کی بڑھتی ہوئی مانگ اور ڈیٹا کی غیر معمولی مقدار نے ٹیکنالوجی کے شعبے میں ایک نئی جدوجہد کو جنم دیا ہے۔ اس دوڑ میں جاپان نے اپنی تیز رفتاری کے باعث ایک نیا عالمی ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔
جاپانی محققین نے 1.02 پیٹا بٹس فی سیکنڈ (Pbps) کی حیرت انگیز رفتار حاصل کی ہے جو مستقبل کے انٹرنیٹ کی راہیں بدل دے گی۔ اس رفتار کی بدولت ایک سیکنڈ کے صرف ہزارویں حصے میں 100 گیگا بائٹس کا ڈیٹا ڈاؤن لوڈ ممکن ہے۔
نیشنل انسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی (NICT) کی قیادت میں یہ کارنامہ جاپانی کمپنی سُمیتومو الیکٹرک اور یورپی محققین کی مدد سے انجام دیا گیا۔ اس تجربے میں 19 آپٹیکل لوپس استعمال کیے گئے، جن کی ہر ایک کی لمبائی 86.1 کلومیٹر تھی۔
تجربے کو 21 بار دہرایا گیا، جس کے دوران سگنلز نے مجموعی طور پر 1,808 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا۔ اس دوران 180 مختلف ڈیٹا اسٹریمز منتقل کیے گئے، اور فی کلومیٹر فی سیکنڈ ڈیٹا کی مقدار 1.86 ایگزابٹس تک پہنچی جو ایک ریکارڈ ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ رفتار امریکہ کی موجودہ اوسط انٹرنیٹ اسپیڈ سے تقریباً 40 لاکھ گنا زیادہ ہے اور ایک سیکنڈ میں نیٹ فلکس کا پورا مواد آسانی سے ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : احساس پروگرام کی رقم کیسے مل سکتی ہے؟
یہ تجربہ ثابت کرتا ہے کہ موجودہ فائبر آپٹک انفراسٹرکچر کے ذریعے طویل فاصلے پر بھی تیز رفتار انٹرنیٹ ممکن ہے، اور یہ تحقیق مستقبل کے انٹرنیٹ نظام کی ترقی میں سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے جو ڈیجیٹل دور میں ڈیٹا کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرے گی۔