پشاور میں تعینات افغان قونصل جنرل نے خیبر پختونخوا حکومت سے درخواست کی ہے کہ زلزلے میں شدید زخمی ہونے والے افغان شہریوں کو پشاور کے اسپتالوں میں علاج کی سہولت دی جائے۔
افغان قونصل جنرل کا کہنا ہے کہ اس وقت طورخم بارڈر پر 100 سے زائد زخمی افراد علاج کے منتظر ہیں جنہیں فوری طبی امداد کی ضرورت ہے۔
یہ اپیل افغان قونصل جنرل نے خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف سے ملاقات کے دوران کی۔ بیرسٹر سیف نے زلزلہ متاثرین سے یکجہتی کے اظہار کے لیے پشاور میں افغان قونصلیٹ کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا اور مہمانوں کی کتاب میں تعزیتی پیغام بھی درج کیا۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق ملاقات کے دوران زلزلہ زدگان کی بحالی اور زخمیوں کے علاج سے متعلق تفصیلی بات چیت ہوئی۔ قونصل جنرل نے طورخم بارڈر پر موجود زخمیوں کی حالت سے آگاہ کرتے ہوئے اپیل کی کہ انہیں فوری طور پر پشاور کے اسپتالوں تک منتقل کرنے میں تعاون فراہم کیا جائے۔
ترجمان خیبر پختونخوا حکومت نے یقین دہانی کرائی کہ زخمیوں کی مدد کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور خود اس معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور وزارتِ خارجہ سے رابطے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ضرورت محسوس ہوئی تو پشاور کے ماہر ڈاکٹرز پر مشتمل میڈیکل ٹیم کو ضروری طبی آلات کے ساتھ افغانستان بھی بھیجا جا سکتا ہے تاکہ زخمیوں کا فوری علاج ممکن ہو۔
یہ بھی پڑھیں : سپریم کورٹ کا اوور سیز پاکستانیوں کے لیے بڑا اقدام
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا اور افغانستان کے عوام کے درمیان صدیوں پر محیط ثقافتی اور برادرانہ تعلقات ہیں، اور اسی رشتے کو نبھاتے ہوئے افغان بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔