چترال میں چوکیدار نے پروفیسر کی پوسٹنگ کروائی، خدیجہ بی بی کا انکشاف

اے این پی کی رکن صوبائی اسمبلی خدیجہ بی بی نے کہا کہ چترال میں ایک پروفیسر کی پوسٹنگ چوکیدار نے کروائی۔

خیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نےکہ چترال میں کچھ دنوں سے احتجاج جاری ہے جس کی وجہ سے تعلیمی ادارے اور کالجز بند ہیں۔

خدیجہ بی بی نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے پر فوری ایکشن لیا جائے چاہے پارٹی کا کوئی بھی شخص ملوث ہو۔

انہوں نے کہا کہ ایک کلاس فور کا چوکیدار ایک افسر کی پوسٹنگ کرواتا ہے جس پر تحقیقات ہونی چاہئیں کہ یہ کس کے کہنے پر اور کس کے بل بوتے پر ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ پہلے ہی بحران کا شکار ہے اور اس قسم کے معاملات مزید مسائل پیدا کر رہے ہیں۔

خدیجہ بی بی نے زور دیا کہ پوسٹنگ میرٹ اور حق کے مطابق ہونی چاہیے اور صوبائی حکومت، ایم پی ایز اور لیڈرز کو چاہیے کہ شفاف پوسٹنگز کروائیں۔

انہوں نے کہا کہ چترال میں کلاس فور کی پوسٹس کے لیے اشتہار نہیں لگایا جاتا اور لوگ اپنی مرضی سے بھرتیاں کرتے ہیں، جبکہ یہ غریبوں کا حق ہے، اس لیے باقاعدہ اشتہار اور انٹرویوز ضروری ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کچھ نوجوانوں نے ڈی سی آفس میں کاغذات جمع کروائے مگر صرف 20 کو انٹرویو کے لیے بلایا گیا جو غیر منصفانہ ہے، اور کم از کم ٹیسٹ کا انعقاد ہونا چاہیے تاکہ مستحق افراد کو موقع ملے۔

یہ بھی پڑھیں : بنوں میں پولیس ہسپتال میں تعینات ڈاکٹرکے ساتھ افسوسناک واقعہ، تحقیقات جاری
انہوں نے کہا کہ چترال میں کلاس فور کی پوسٹنگز کے حوالے سے شفافیت کو یقینی بنایا جائے تاکہ احتجاج ختم ہو اور تعلیم کا سلسلہ بحال ہو۔

Scroll to Top