9 مئی کے پرتشدد واقعات اور دیگر سیاسی مقدمات میں سزا یافتہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے متعدد مرکزی رہنما ان دنوں خیبر پختونخوا میں روپوش ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ ہاؤس اور سرکاری مہمان خانے پنجاب و دیگر صوبوں سے آنے والے ’’مہمانوں‘‘ سے بھرے پڑے ہیں۔انتخابات 2024 کے بعد خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی حکومت کے قیام کے ساتھ ہی پارٹی کے کئی اہم رہنما گرفتاریوں سے بچنے کے لیے پشاور کا رخ کر چکے ہیں۔ ان میں شیخ وقاص اکرم، خالد خورشید، زرتاج گل اور صنم جاوید سمیت دیگر نام شامل ہیں، جو وزیراعلیٰ ہاؤس یا گلیات و ایبٹ آباد جیسے مقامات پر قیام پذیر ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ رہنما سزا سنائے جانے سے قبل ہی یہاں پہنچ گئے تھے اور حکومت نے انہیں مکمل سہولیات فراہم کیں۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کو قیام و طعام کے لیے مخصوص وزرا اور ایم پی ایز کو ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق خیبر پختونخوا اس وقت پی ٹی آئی کی محفوظ پناہ گاہ بن چکا ہے، جہاں دیگر صوبوں کی پولیس کارروائی سے بچا جا رہا ہے۔ تاہم، صوبائی حکومت کی جانب سے اس معاملے پر کوئی باضابطہ موقف سامنے نہیں آیا۔