پشاور :خیبرپختونخوا کے سیکرٹری ابتدائی و ثانوی تعلیم کو ان کے ہی دفتر میں معاون خصوصی برائے ریلیف نیک محمدکی جانب سےیرغمال بنانےکے خلاف تمام دفتری عملے نے سخت احتجاج شروع کر دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے کے باعث محکمہ تعلیم کے تمام دفتری امور مکمل طور پر بند ہیں جس کی وجہ سےلوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
محکمہ تعلیم کے ملازمین کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ گھر سے کام کریں اور کوئی بھی دفتری کام اس وقت تک انجام نہ دیا جائے جب تک کہ اس واقعے کا مناسب نوٹس نہ لیا جائے۔
سیکرٹری تعلیم خالد خان نے ایک خط میں اعلیٰ حکام سے درخواست کی ہے کہ افسران کی جان و مال کو تحفظ فراہم کیا جائے اور متعلقہ کابینہ رکن سمیت دیگر ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں : پشاور ائیرپورٹ پر ایف آئی اے کی کارروائی، عمرہ ویزے پر غیر قانونی ملازمت کے لیے جانے والے 16 مسافر آف لوڈ
سیکرٹری تعلیم اور دیگر افسران نے واقعے کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے چیف سیکرٹری اور وزیر اعلیٰ سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کی ہے تاکہ انتظامی صورتحال کو بحال کیا جا سکے۔