پاکستان میں انٹرنیٹ سے متعلق بڑی خوشخبری، نئی پالیسی جاری

پاکستان میں انٹرنیٹ کا استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے، لیکن ملک کے دور دراز علاقوں کے لوگ ابھی تک اس سہولت سے محروم ہیں۔

اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے فکسڈ سیٹلائیٹ سروسز کے لائسنس کا مسودہ جاری کر دیا ہے، جس کے ذریعے ملک بھر میں انٹرنیٹ کی رسائی ممکن ہو سکے گی۔

پی ٹی اے کے مطابق اس لائسنس کے تحت عالمی اور مقامی سیٹلائیٹ کمپنیاں پاکستان میں سیٹلائیٹ سسٹمز قائم کر کے صارفین کو براہ راست انٹرنیٹ سروس فراہم کر سکیں گی۔

لائسنس کی فیس 5 لاکھ ڈالر مقرر کی گئی ہے اور لائسنس کی مدت 15 سال ہوگی، جس کے دوران کمپنیوں کو 18 ماہ کے اندر سروسز فراہم کرنا لازمی ہوں گی۔

اس کے علاوہ لائسنس حاصل کرنے والی کمپنیوں کو پاکستان میں کم از کم ایک گیٹ وے اسٹیشن قائم کرنا ہوگا اور صارفین کے ڈیٹا کو ملک کے اندر محفوظ رکھنے کی پابندی ہوگی۔

پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ اسٹار لنک، شنگھائی اسپیس کام سمیت دیگر کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں، اور یہ اقدام ملک میں انٹرنیٹ کی فراہمی کے نظام کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں : افغانستان سے پاکستان منشیات کی سمگلنگ ناکام، ہیروئن اور آئس کی بھاری مقدار برآمد

یہ مسودہ اسٹیک ہولڈرز کی آراء اور مشاورتی عمل کے بعد تیار کیا گیا ہے اور ٹیلی کام ایکٹ کے مطابق اس میں ترامیم بھی شامل کی گئی ہیں۔

یہ اقدام پاکستان کے دور دراز علاقوں میں انٹرنیٹ کی فراہمی کے حوالے سے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا اور ملک کے ہر کونے میں ڈیجیٹل رابطے کو فروغ دے گا۔

Scroll to Top