پشاور: 18 سال سے تعطل کا شکار پشاور سیف سٹی منصوبے کے سائٹ سروے اور ٹربل سپاٹس کی نشاندہی کا کام مکمل ہو گیا ہے۔
جبکہ کھدائی کا کام 87 فیصد، سٹیل فکسنگ اور کنکریٹ بھرائی کا 83 فیصد اور پولز کی تنصیب کا 76 فیصد کام مکمل کر لیا گیا ہے۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید کی سربراہی میں سینٹرل پولیس آفس میں اجلاس منعقد ہوا، جس میں پشاور کے علاوہ لکی مروت، بنوں، کوہاٹ، کرک، ٹانک اور شمالی وزیرستان میں سیف سٹی پراجیکٹس کی پیش رفت اور پی سی ون کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں سائٹ سروے 100 فیصد مکمل ہو چکا ہے، جبکہ کھدائی 71 فیصد، سٹیل فکسنگ اور کنکریٹ بھرائی 60 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
بنوں میں سائٹ سروے کے بعد کھدائی، سٹیل فکسنگ اور کنکریٹ کا کام 90 فیصد مکمل ہو چکا ہے۔ ضلع لکی مروت میں بھی سروے کے بعد کھدائی، سٹیل فکسنگ اور کنکریٹ ڈالنے کا کام 89 فیصد مکمل کیا جا چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : خیبر پختونخوا میں الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ پوائنٹس کے حوالے سے عوام کے لیے بڑی خوشخبری
انسپکٹر جنرل پولیس نے 18 سال سے تعطل کا شکار پشاور سیف سٹی پراجیکٹ کو ہنگامی بنیادوں پر مکمل کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں دہشت گردی اور سٹریٹ کرائمز کے خاتمے کے لیے سیف سٹی پراجیکٹ کو جلد از جلد فعال کرنا نہایت ضروری ہے۔





