پائیدار امن کے لیے افغانستان سے بامقصد مذاکرات ضروری ہیں: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا

پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ دہشتگردی جیسے سنگین مسئلے کا دیرپا حل صرف اور صرف سنجیدہ مذاکرات کے ذریعے ممکن ہے، اور اس کے لیے افغانستان کے ساتھ بامقصد بات چیت ناگزیر ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے نیشنل سیکیورٹی اینڈ وار کورس کے شرکاء سے ملاقات کے دوران کیا۔

وفد نے وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور کا دورہ کیا، جہاں ملکی سلامتی، خطے کی مجموعی صورتحال اور خیبرپختونخوا کو درپیش چیلنجز پر تفصیل سے گفتگو ہوئی۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ خوش آئند بات ہے کہ وفاقی حکومت نے بھی اس موقف کی تائید کی ہے کہ افغان مہاجرین کی واپسی مرحلہ وار اور باعزت طریقے سے ہونی چاہیے تاکہ نہ صرف انسانی ہمدردی کے تقاضے پورے ہوں بلکہ خطے میں امن و استحکام بھی یقینی بنایا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں : گلگت بلتستان اور مانسہرہ کے سیاحتی علاقوں میں موسم سرما کی پہلی برف باری

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں جاری بدامنی کے اثرات خیبرپختونخوا پر براہِ راست مرتب ہوتے ہیں، جس کے نتیجے میں صوبے کو امن و امان کی صورتحال میں چیلنجز کا سامنا رہتا ہے۔

وزیراعلیٰ نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سیکیورٹی فورسز، پولیس اور عوام کی قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔

Scroll to Top