واشنگٹن / خطہ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کو سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے پاس معاہدے کے لیے آخری موقع ہے اور یہ معاہدہ اتوار کی شام 6 بجے تک طے پا جانا چاہیے۔
انہوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر معاہدہ نہ ہوا تو ایسی ہولناک تباہی رونما ہو سکتی ہے جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔
صدر ٹرمپ نے موقف اپنایا کہ حماس کے ارکان اب گھیرے میں ہیں اور امریکی/اتحادی قوتیں اچھی طرح جانتی ہیں کہ وہ کہاں ہیں، ضرورت پڑنے پر ان افراد کا تعاقب کر کے انہیں ختم کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے فلسطینی شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ فوری طور پر غزہ خالی کر لیں کیونکہ مستقبل میں صورتِ حال مزید خراب ہو سکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مشرقِ وسطیٰ میں امن ہر صورت قائم ہوگا اور اس مقصد کے لیے کوئی بھی قدم اٹھایا جا سکتا ہے۔ صدر ٹرمپ کا دعویٰ تھا کہ یہ امن عمل خطے کے متعدد ممالک اور اتحادیوں کی حمایت سے آگے بڑھ رہا ہے، اس لیے حماس کے سوا پسپائی کے علاوہ کوئی راستہ باقی نہیں رہا۔
یہ بھی پڑھیں : جنوبی وزیرستان اپر کی تحصیل سرویکئ میں مکمل کرفیو نافذ
ٹرمپ کی جانب سے یہ واضح انتباہ خطے میں نئے تناؤ کا باعث بنا ہے اور فلسطینی عوام میں شدید بے چینی اور خوف پایا جاتا ہے۔





