خیبر پختونخوا حکومت اور اینٹی کرپشن کا انتخابی بے ضابطگیوں کے خلاف بڑا ایکشن

خیبر پختونخوا حکومت اور اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ نے انتخابی بدانتظامی کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابی عمل میں بے ضابطگیوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی اور کسی کو بھی قانون سے بالاتر نہیں سمجھا جائے گا۔

اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ نے حلقہ پی کے 79 اور پی کے 82 سے انتخابی بے ضابطگیوں کی متعدد شکایات موصول ہونے پر کارروائی کا آغاز کر دیا ہے، متعلقہ پریزائیڈنگ اور ریٹرننگ افسران کے خلاف تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق کارروائی کے خلاف چار افسران نے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور مؤقف اختیار کیا کہ اینٹی کرپشن کی کارروائی غیر قانونی ہے اور اسے روکا جانا چاہیے۔

عدالت کی جانب سے ابتدائی فیصلے کے بعد 3 اکتوبر کو جاری ہونے والے باقاعدہ تحریری احکامات میں اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ کو قانون کے تحت کارروائی جاری رکھنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

عدالتی فیصلے کے بعد اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ نے اعلان کیا ہے کہ اب یہ تحقیقات دیگر حلقوں تک بھی پھیلائی جائیں گی اور صوبے بھر میں انتخابی عمل میں ہونے والی بے ضابطگیوں کا جائزہ لیا جائے گا۔

اینٹی کرپشن کے مشیر بریگیڈیئر (ر) محمد مصدق عباسی نے اراکینِ صوبائی اسمبلی سے اپیل کی ہے کہ اگر ان کے پاس انتخابی بے ضابطگیوں سے متعلق کوئی شواہد موجود ہیں تو وہ تحریری طور پر محکمہ اینٹی کرپشن سے رجوع کریں۔

اینٹی کرپشن کے مشیر بریگیڈیئر (ر) محمد مصدق عباسی کا کہنا تھا کہ محکمہ صرف باقاعدہ تحریری شکایت کی بنیاد پر ہی کارروائی کرنے کا مجاز ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ترجمان وزیراعلی اور جنید اکبر کے درمیان سوشل میڈیا پر نوک جھونک

محمد مصدق عباسی نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی قیادت میں صوبائی حکومت انتخابی عمل کو شفاف بنانے اور بدعنوانی کے خاتمے کے لیے مکمل سنجیدہ ہے اور انصاف کے تقاضے پورے ہونے تک یہ عمل جاری رہے گا۔

Scroll to Top