پاکستان اور ملائیشیا مل کر تجارت کریں تو آئی ایم ایف کو خیرباد کہا جاسکتا ہے،وزیراعظم

پاکستان اور ملائیشیا مل کر تجارت کریں تو آئی ایم ایف کو خیرباد کہا جاسکتا ہے،وزیراعظم

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور ملائیشیا اگر مشترکہ طور پر تجارت و سرمایہ کاری کو فروغ دیں، تو آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہا جا سکتا ہے۔ وزیراعظم نے ملائیشین کمپنیوں کو سیاحت، الیکٹرونکس، آئی ٹی، آئل و گیس سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے۔

وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار پاک-ملائیشیا بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے اور ملائیشیا کے ساتھ مل کر کاروباری تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانا چاہتے ہیں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاحت کا بے پناہ پوٹینشل ہے، جہاں ملائیشین سرمایہ کار ریزارٹس، ہوٹلز، ایڈونچر ٹورازم اور ایکو ٹورازم جیسے شعبوں میں قابلِ قدر سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی کمپنیاں اگر مل کر کام کریں تو وہ اقتصادی میدان میں انقلاب لا سکتی ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان تاریخی، دوستانہ اور برادرانہ تعلقات قائم ہیں، اور اب وقت آ گیا ہے کہ ان تعلقات کو اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کیا جائے۔

انہوں نے خاص طور پر زور دیا کہ دونوں ممالک کو چاہیے کہ وہ الیکٹرونکس، آئی ٹی، تیل و گیس، ایگریکلچر اور گرین انرجی جیسے شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان آئی ایم ایف پروگرام پر انحصار ختم کرنا چاہتا ہے، اور اس کے لیے تجارتی شراکت داریوں کا فروغ، غیر ملکی سرمایہ کاری اور صنعتی ترقی ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملائیشیا جیسے دوست ملک کے ساتھ مشترکہ منصوبے اس سمت میں اہم قدم ہو سکتے ہیں۔

Scroll to Top