کابل : افغانستان کے دارالحکومت کابل کے علاقے شہرنو میں حالیہ فضائی حملے اور فائرنگ کے واقعے کے بعد جہاں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سربراہ مفتی نور ولی محسود کی ہلاکت کی غیر مصدقہ اطلاعات سامنے آئی ہیں، وہیں اب مزید انکشافات بھی سامنے آ رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق غیر مصدقہ اور غیر حتمی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ قاری سیف اللہ محسود اور خالد محسود جو کہ تنظیم میں نور ولی محسود کے ممکنہ جانشین سمجھے جا رہے تھے اسی حملے میں ان کے ہمراہ مارے گئے ہیں۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے بعض مبینہ آڈیو پیغامات اور رپورٹس میں ان افراد کے مارے جانے کا ذکر موجود ہے۔
ذرائع کے مطابق جس لینڈ کروزر گاڑی کو کابل شہرنو میں نشانہ بنایا گیا، وہ شہری عدالت کے قریب موجود تھی اور اس میں کالعدم تنظیم کے اعلیٰ کمانڈر سوار تھے۔
افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کیلئے کوئی خطرہ نہیں اور واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔