پشاور، شبیر حسین گگیانی کے وکالت لائسنس کی معطلی کیس میں اہم پیشرفت

پشاور ہائیکورٹ نے شبیر حسین گگیانی کی وکالت کا لائسنس معطل کرنے کے خلاف دائر درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی آئندہ سماعت 14 اکتوبر مقرر کر دی۔

درخواست کی سماعت جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی، شبیر حسین گگیانی نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کا وکالت لائسنس پاکستان بار کونسل نے معطل کیا ہے جو کہ غیر آئینی اور غیر قانونی اقدام ہے۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ چارسدہ کے ایس ایچ او بہرمند شاہ کی ضمانت کی درخواست میں بطور وکیل پیش ہونے پر ان کے خلاف کارروائی کی گئی، ان کا کہنا تھا کہ آئین پاکستان میں کہیں نہیں لکھا کہ کوئی وکیل کسی مخصوص فرد یا عہدے دار کی وکالت نہیں کر سکتا۔

شبیر حسین گگیانی نے مؤقف اختیار کیا کہ بار ایسوسی ایشن نے ایک قرارداد منظور کی ہے جس کے تحت کسی وکیل کو ایس ایچ او کی پیروی کی اجازت نہیں مگر یہ موقف آئینی اور قانونی طور پر درست نہیں۔

شبیر حسین گگیانی نے کہا کہ ہائی کورٹ پہلے ہی یہ قرار دے چکی ہے کہ بار کونسل کسی وکیل کو وکالت سے نہیں روک سکتی۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور ہائیکورٹ میں پولیس اور وکلا میں ہاتھا پائی، ایڈووکیٹ شبیر حسین گگیانی پر دھاوا بول دیا

عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 14 اکتوبر تک ملتوی کر دی اور واضح کیا کہ اسی تاریخ کو کیس سنا جائے گا اور فیصلہ بھی سنایا جائے گا۔

Scroll to Top