اس سال کا امن کا نوبل انعام وینزویلا کی ممتاز اپوزیشن لیڈر ماریہ کورینا مچاڈو کو دیا گیا ہے۔
امن کے لیے وقف اس عالمی اعزاز کے لیے رواں برس ریکارڈ 338 نامزدگیاں موصول ہوئیں جن میں دنیا بھر کی اہم شخصیات، ادارے اور انسانی حقوق کے لیے سرگرم کارکن شامل تھے۔
نوبل امن انعام کمیٹی نے اعلان کیا کہ ماریہ کورینا مچاڈو نے وینزویلا میں جمہوریت اور امن کے لیے نمایاں خدمات انجام دی ہیں جس کے اعتراف میں انہیں یہ عالمی اعزاز دیا گیا۔
ماریہ کورینا مچاڈو 2011 سے 2014 تک وینزویلا کی پارلیمنٹ کی رکن رہ چکی ہیں اور انسانی حقوق کے دفاع میں سرگرم رہی ہیں۔
رواں سال امن کے نوبل انعام کے لیے کل 338 امیدوار نامزد کیے گئے جن میں 244 شخصیات اور 94 تنظیمیں شامل تھیں۔
ان نامزدگیوں میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، ٹیسلا کے مالک ایلون مسک، پوپ فرانسس، ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم، اور انسانی حقوق کی علمبردار فرانسیسکا البا بھی شامل تھے۔
خاص طور پر فلسطین سے کئی شخصیات اور تنظیمیں بھی نوبل امن انعام کے لیے نامزد کی گئیں جن میں سماجی کارکن عیسیٰ عمرو، ماحولیاتی کارکن مازن قمصیہ اور اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والی کمسن فلسطینی بچی ہند رجب کے نام نمایاں ہیں۔
غزہ کے بچے، فلسطینی خواتین کی نمائندہ تنظیم اور متعدد فلسطینی ادارے بھی اس اعزاز کے لیے نامزد کیے گئے ہیں جو اسرائیل-فلسطین تنازع کے عالمی توجہ کے مرکز ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امن معاہدہ، آذربائیجان اور آرمینیا کی طرف سے صدر ٹرمپ کو نوبیل امن انعام دینے کا مطالبہ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نامزدگی بھی خاصی دلچسپی کا باعث بنی جنہوں نے اپنی قیادت میں عالمی تنازعات میں کمی کے دعوے کیے، اس سے پہلے چار امریکی صدور کو نوبل امن انعام دیا جا چکا ہے جن میں تھیوڈور روزویلٹ، ووڈرو ولسن، جمی کارٹر اور باراک اوباما شامل ہیں۔