آپریشن بلیو سٹار سے متعلق سابق بھارتی وزیر داخلہ کا بڑا اعتراف سامنے آگیا

بھارت کے سابق وزیر داخلہ چدم برم نے سکھوں کے خلاف آپریشن بلیو سٹار کو ایک تاریخی غلطی قرار دیا ہے۔

چدم برم کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ فوج، پولیس، انٹیلی جنس اور سول سروس کا مشترکہ تھا جس کے سنگین نتائج برآمد ہوئے۔

 1984 میں گولڈن ٹیمپل پر بھارتی فوج کے حملے میں ہزاروں معصوم سکھ مارے گئے تھے جس نے ملک میں گہرے زخم چھوڑے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ چدم برم کا یہ اعتراف بھارت کے سیکولر چہرے سے نقاب ہٹانے کے مترادف ہے، نئی دہلی نے چالیس سال تک اس آپریشن کو جھٹلانے کی کوشش کی مگر اب ان کے اعلیٰ حکام تسلیم کر رہے ہیں کہ یہ ایک ریاستی جارحیت تھی، جو مذہبی نہیں بلکہ سیاسی انتقام تھی۔

بلیو سٹار آپریشن کا پس منظر۔۔۔۔۔۔۔

1980 کی دہائی میں پنجاب میں ایک علیحدگی پسند تحریک زور پکڑ رہی تھی جس کے مرکزی رہنما کھالستان کے قیام کے خواہاں تھے۔

امرتسر میں واقع گولڈن ٹیمپل، سکھوں کا سب سے مقدس مقام علیحدگی پسندوں کا مضبوط گڑھ بن چکا تھا جہاں سے سیاسی و عسکری کارروائیاں کی جا رہی تھیں۔

بھارتی حکومت نے جون 1984 میں آپریشن بلیو سٹار کے ذریعے گولڈن ٹیمپل سے علیحدگی پسندوں کو نکالنے کا فیصلہ کیا، اس آپریشن میں بھاری لڑائی ہوئی جس میں سیکڑوں افراد ہلاک ہوئے جس سے سکھوں میں شدید غم اور غصہ پیدا ہوا۔

آپریشن کے بعد بھارت میں سکھوں اور حکومت کے تعلقات کشیدہ ہو گئے اور اس کا اثر بھارتی سیاست و سماجی حالات پر دیرپا رہا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کو بھرپور جواب ملے گا، عطا تارڑ

اس آپریشن کے ایک ماہ بعد وزیر اعظم اندرا گاندھی کو ان کے سکھ سیکورٹی گارڈز نے قتل کر دیا جس کے بعد پورے ملک میں سکھوں کے خلاف فسادات پھوٹ پڑے۔

Scroll to Top