پشاور:پشاور ہائیکورٹ میں شیخ وقاص اکرم اور نعیم حیدر پنجوتا کی جانب سے درج مقدمات کی تفصیلات سے متعلق دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
جسٹس ارشد علی اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔
عدالت نے دونوں درخواست گزاروں کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ انہیں درج مقدمات میں گرفتار نہ کیا جائے۔
درخواست گزاروں کے وکیل نے موقف اپنایا کہ ان کے مؤکلوں کے خلاف مختلف مقدمات درج ہیں اور گرفتاری کا خدشہ ہے،حفاظتی ضمانت دی جائے۔
عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے تمام مقدمات کی تفصیلات طلب کر لیں اور آئندہ سماعت تک شیخ وقاص اکرم اور نعیم حیدر پنجوتا کو گرفتار نہ کرنے کا حکم برقرار رکھا۔
یہ پڑھیں : وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم
پشاور ہائی کورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کو اہم ریلیف دیتے ہوئے ان کی 18 نومبر تک حفاظتی ضمانت منظور کر لی ہے اور کسی بھی درج مقدمے میں گرفتاری سے روکنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔
جسٹس اعجاز انور اور جسٹس نعیم انور پر مشتمل بینچ نے یہ فیصلہ سہیل آفریدی کی جانب سے مقدمات کی تفصیلات حاصل کرنے کے لیے دائر درخواست پر سماعت کے دوران دیا۔ عدالت نے حکومت کو ہدایت کی ہے کہ وہ وزیر اعلیٰ کے خلاف تمام درج مقدمات کی مکمل تفصیلات عدالت میں پیش کرے۔
دوران سماعت جسٹس اعجاز انور نے استفسار کیا’’وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کس ایف آئی آر میں نامزد ہیں؟‘‘جس پر ایڈووکیٹ جنرل نے دلچسپ انداز میں جواب دیا’’ہمیں خود بھی معلوم نہیں، شاید میں بھی کسی ایف آئی آر میں نامزد ہوں۔‘‘





