دوحہ میں پاک افغان مذاکرات! پاکستانی وفد آج طالبان قیادت سے اہم ملاقات کرے گا

پاکستان اور افغانستان کے درمیان بڑھتی ہوئی سرحدی کشیدگی اور دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے تناظر میں، پاکستانی وزیردفاع کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی وفد آج قطر کے دارالحکومت دوحہ میں افغان طالبان قیادت سے اہم مذاکرات کرے گا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق، مذاکرات میں افغانستان سے پاکستان میں ہونے والی سرحد پار دہشت گردی کے فوری خاتمے، سکیورٹی خدشات کے ازالے اور دوطرفہ اعتماد سازی کے اقدامات پر بات چیت کی جائے گی۔

پاکستان امن چاہتا ہے، کشیدگی نہیںدفتر خارجہ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا’’پاکستان کسی کشیدگی کا خواہاں نہیں ہے، ہم علاقائی امن، استحکام اور پائیدار تعلقات کے لیے ہمیشہ پرامن سفارتی حل کو ترجیح دیتے ہیں۔‘‘

افغان طالبان سے بین الاقوامی وعدوں کی پاسداری کا مطالبہ ترجمان دفتر خارجہ نے زور دیا کہ افغان حکومت کو اپنے بین الاقوامی وعدوں کی پاسداری کرنی چاہیے اور پاکستان کے سکیورٹی خدشات کو سنجیدگی سے حل کرنا چاہیے۔

’’پاکستان نے افغان سرزمین سے سرگرم دہشت گرد گروہوں کے خلاف قابلِ تصدیق اور مؤثر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ دہشت گرد عناصر کو پاکستان میں بدامنی پھیلانے سے روکا جا سکے۔‘‘

قطر کی ثالثی کو سراہا گیاپاکستان نے دوحہ مذاکرات کے انعقاد میں قطر کی ثالثی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے انہیں خطے میں امن و استحکام کے لیے اہم پیش رفت قرار دیا۔’’پاکستان کا مؤقف واضح ہے کہ بات چیت ہی واحد راستہ ہے جس سے سرحد پار موجود چیلنجز کا دیرپا حل تلاش کیا جا سکتا ہے۔‘‘

Scroll to Top