پاکستان پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت سے کیے گئے وعدوں کی تکمیل کے لیے ایک ماہ کی اضافی مہلت دینے کا اعلان کیا ہے۔
پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر شیری رحمان نے واضح کیا کہ پیپلز پارٹی نے حکومت میں شامل ہونے کے بدلے نہ کوئی عہدہ مانگا، نہ ہی کوئی وزارت لی، بلکہ اصولی سیاست اور عوامی مفاد کو ترجیح دی۔
اجلاس چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت بلاول ہاؤس کراچی میں منعقد ہوا جس میں ملک کی موجودہ سیاسی و اقتصادی صورتحال پر تفصیلی مشاورت کی گئی، اجلاس کے دوران سانحہ کارساز سمیت جمہوریت کے تمام شہداء کو خراجِ عقیدت بھی پیش کیا گیا۔
میڈیا سے گفتگو میں شیری رحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی دہشت گردی کے خلاف ریاست کے مؤقف کی مکمل حمایت کرتی ہے اور اس جدوجہد میں مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سانحہ کارساز کے موقع پر جیالوں نے جانوں کا نذرانہ دے کر قیادت کو تحفظ فراہم کیا، جو ہماری تاریخ کا ایک روشن باب ہے۔
شیری رحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت کی بقاء اور مضبوطی کے لیے جدوجہد کی ہے، ہم نے حکومت سازی کے عمل میں شراکت کے بدلے نہ کوئی مفاد حاصل کیا اور نہ ہی اقتدار کا حصہ بننے کی کوشش کی البتہ اب ہم یہ جائزہ لیں گے کہ حکومت نے اپنے وعدے کہاں تک نبھائے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سہیل سلطان نے خیبر پختونخوا کابینہ کے انتخاب کے لیے نئی میرٹ پالیسی متعارف کرا دی
سینیٹر شیری رحمان نے مزید کہا کہ پارٹی نے اتفاق کیا ہے کہ حکومت کو وعدہ کردہ نکات پر پیش رفت کا موقع دینے کے لیے ایک ماہ کی مہلت دی جائے گی جس کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا جائے گا۔





