پاکستان تحریکِ انصاف کے مرکزی رہنما اور اسد قیصر نے دوحہ میں ہونے والے پاک افغان امن معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے ایک مثبت اور امید افزا پیش رفت قرار دیا ہے۔
اسد قیصر نے کہا کہ افغانستان پاکستان کا برادر اسلامی اور قریبی ہمسایہ ملک ہے جس کے ساتھ ہمارے تعلقات مذہبی، ثقافتی اور تاریخی بنیادوں پر استوار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان پائے جانے والے تحفظات اور تنازعات کو باہمی اعتماد، مذاکرات اور تعاون کے ذریعے ہی حل کیا جانا چاہیے۔
اسد قیصر کا کہنا ہے کہ تحریکِ انصاف اور چیئرمین عمران خان کا روزِ اول سے یہی مؤقف رہا ہے کہ افغانستان کے ساتھ تعلقات کو تصادم کے بجائے امن، مفاہمت اور اقتصادی تعاون کی بنیاد پر فروغ دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے، دوطرفہ تجارت کے فروغ اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان مستقل مذاکراتی عمل انتہائی ضروری ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان پاکستان کے لیے وسطی ایشیائی منڈیوں تک رسائی کا واحد زمینی راستہ ہے اس لیے پاک افغان تجارت کو فروغ دے کر نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پورے خطے کی ترقی و خوشحالی ممکن بنائی جا سکتی ہے۔
اسد قیصر نے کہا کہ حالیہ امن معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان اعتماد کی فضا کو مزید مضبوط کرے گا تجارتی راستے کھلیں گے اور تمام حل طلب مسائل پر مثبت پیش رفت کا تسلسل برقرار رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور افغانستان کے درمیان سیز فائر کا معاہدہ، خواجہ آصف نے تصدیق کر دی
پی ٹی آئی کےرہنما اسد قیصر نے مزید کہا پاک افغان بہتر تعلقات پورے خطے میں پائیدار امن، معاشی استحکام، روزگار کے مواقع اور غربت کے خاتمے کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔





