ہم افغانیوں پر بھروسہ نہیں کر سکتے، شہریوں کا پاک افغان سیز فائر معاہدے پر ردعمل

پاکستان اور افغانستان کے درمیان قطر کے شہر دوحہ میں ہونے والے سیز فائر معاہدے پر پاکستانی عوام نے سخت ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔

عوامی رائے میں یہ واضح دکھائی دیا کہ زیادہ تر شہری افغانوں پر اعتماد میں کمی اور اگر ضرورت پڑی تو سخت ردِ عمل کے حامی ہیں۔

ایک شہری نے مذاکرات کے حوالے سے کہا  کہ ہم افغانیوں پر بھروسہ نہیں کر سکتے،  کئی شہریوں نے اس رائے کی تائید کی کہ افغانستان نے پہلے بلا اشتعال جارحیت کی اور جب پاک فوج نے کارروائی کی نوبت آئے تو کچھ عناصر مذاکرات کے پیچھے چھپ گئے۔

عوامی جذبات میں یہ پیغام بھی زور پکڑ رہا تھا کہ اگر دوبارہ اسی نوعیت کی حرکت ہوئی تو پاکستانی فوج، عوام اور مسلح افواج بھرپور اور منہ توڑ جواب دیں گی۔

ایک شہری نے انتباہی لہجے میں کہا کہ اگر افغانستان نے دوبارہ ایسی حرکت کی تو پاکستانی فوج، عوام اور مسلح افواج منہ توڑ جواب دیں گے۔

ایک شہری نے کہا کہ پہلے بھارت کو جواب دیا گیا ہے اب اگر بھارت افغانستان کے ذریعے کچھ کرنا چاہے گا تو اسے بھی اسی کا نتیجہ بھگتنا پڑے گا، ایک اور شہری نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ہم نے پہلے بھارت کو چائے پلائی تھی اب افغانیوں کو گڑ والا قہوہ پلائیں گے۔

بعض شہریوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغانیوں کے ساتھ  بھائیوں والا سلوک رکھا، مگر اگر جنگ مسلط کی گئی تو افواجِ پاکستان بھرپور جواب دیں گی۔

کئی شہریوں نے اس بات پر زور دیا کہ افغانستان کو پاکستان کی عسکری اور دفاعی قوت کا ادراک ہونے کے بعد ہی وہ مدد اور مفاہمت کے لیے ہاتھ پھیلانے پر مجبور ہوا جب افغانستان کو پاکستان کی قوت کا اندازہ ہو گیا تو مدد و مفاہت کے لیے ہاتھ پھیلانے لگے۔

یہ بھی پڑھیں: پاک افغان امن معاہدہ، پی ٹی آئی کا خیر مقدم، اہم تجویز بھی پیش کر دی

واضح رہے پاکستان اور افغانستان نے سرحدی علاقوں میں ایک ہفتے تک جاری شدید اور خونریز جھڑپوں کے بعد قطر اور ترکیہ کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات کامیابی سے مکمل کر کے فوری جنگ بندی کا باہمی طور پر اعلان کر دیا ہے۔

Scroll to Top